Profile avatar
adnanqaiser.bsky.social
فالو کریں فالو بیک لیں ساتھ میں ان لوگوں کی پوسٹ پر کمنٹ اور لائک بھی جو میری پوسٹ پر کریں گے Follow me to get Follow Back & Get my comment Likes on those who comment and Like on my post X Account @AdnanQaiser4
299 posts 3,209 followers 3,092 following
Prolific Poster
Conversation Starter

کیا کروں دوسرے جنم کا میں زندگی کل بھی اجنبی ہوگی کتنی اندھی ہے آرزو میری کیا کبھی اس میں روشنی ہوگی قید سے ہو چکی ہوں پھر آزاد جانے کس نے گواہی دی ہوگی

ایک بیوقوف اپنے بیٹے کو ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا، چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے کہا: "ان کا ٹیسٹ ہو گا۔" بیوقوف نے کہا: "ٹیسٹ چھوڑیں ون ڈے کروالیں۔" Hahaha 😂😂😂😂

جس نے بھی داستاں لکھی ہوگی کچھ تو سچائی بھی رہی ہوگی کیوں مرے درد کو یقیں ہے بہت تیری آنکھوں میں بھی نمی ہوگی

میں روایت ہوں ایک بھولی ہوئی اور تو جدتوں میں رہتا ہے ساعتیں رقص کر رہی ہیں مگر میرا دل الجھنوں میں رہتا ہے

استاد: " بیٹا بتاؤ چائے کے لیے شکر کہاں سے آتی ہے۔" شاگرد: " پڑوس سے۔" Hahaha 😂😂😂

ماں: بیٹا! یہ کیا لکھ رہے ہو؟ بیٹا: سلیم کو خط لکھ رہا ہوں۔ ماں: مگر تم کو تو لکھنا نہیں آتا۔ بیٹا: تو کیا ہوا سلیم کو بھی پڑھنا نہیں آتا Hahaha 😂😂

ایک بڑھیا کو ٹھوکر لگی اور وہ دھڑام سے سڑک پر گر گئی۔ ایک نوجوان بھاگا بھاگا بڑھیا کے پہنچا اور جلدی سے بڑھیا کو اٹھا لیا۔ بڑھیا نے دعا دی، بیٹا تونے مجھے اٹھایا اللہ تجھے اٹھائے Hahaha 😂😂😂😂

لو ہوں مگر چراغ کے اندر نہیں ہوں میں اتھلی سیاہیوں کو بھی ازبر نہیں ہوں میں

چراغ دل کا تھا روشن بجھا گیا پانی کہ بن کے سیل بلا گھر میں آ گیا پانی

میں دل کی باتوں میں آ گیا اور اٹھا کے لے آیا اس کی پائل دماغ دیتا رہا صدائیں چراغ رکھ دے چراغ رکھ دے

جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں یہ سوال تھا جو ملا نہیں وہ بچھڑ گیا یہ کمال ہے

سب کی سنتا جا رہا ہوں اور کچھ کہتا نہیں وہ زباں ہوں اب جسے دانتوں میں رہنا آ گیا

کوئی پاکستانی فالو فالو بیک والی لسٹ میں شامل كرلے غیر ملكی آئ ڈی ہی شامل هو رہی جن سے کوئی بات چیت ممکن نہیں

نئے پروفیسر نے سینئر پروفیسر کے پوچھا کلاس کو لیکچر کیسے دیا جاتا ہے سینئر پروفیسر نے کہا بہت آسان ہے کلاس میں جا کر کھڑے ہو کر آہستہ سے لیکچر شروع کر دو جب لیکچر ختم ہو تو احتیاط کے ساتھ کلاس سے نکل جاؤ نئے پروفیسر نے کہااحتیاط سے کیوں؟ سینئر اس لیے کہ کہیں کلاس تمہارے جوتوں کی آواز سے نہ جاگ جائے

بیوی شرابی شوہر کو ٹھیک کرنے کے لیے کالا لباس پہن کر کھڑی ہوگئی۔ شوہر جھومتے ہوئے بولا تم کون ہو؟ بیوی: میں چڑیل ہوں۔ شرابی ہاتھ ملا، میں تیری بہن کا شوہر ہوں

نہ کروں افسوس اپنی قسمت پہ تو اور کیا کروں دوست! جسے زندگی سے بڑھ کر چاہا اسی نے آج برف نہ دی۔ کچی لسی بنانی تھی یار!

سر پر چڑھنا ایک گنجے کی ایک آدمی سے لڑائی ہو گئی۔ لڑتے لڑتے گنجے نے کہا۔ تم تو میرے سر پر چڑھے جا رہے ہو۔ دوسرا آدمی بولا۔ چھوڑ یاد تیرے سر پر چڑھ کر مجھے پھسلنا ہے

امجد: امی آج کیا پکا رہی ہیں؟ ماں: (غصے سے) تمہارے ابا کے چونچلے۔ امجد: امی! اس ترکاری کا نام پہلی بار سنا ہے

پہلا دوست: قسم کھاؤ تمہارا روزہ ہے۔ دوسرا دوست: واہ، قسم کھا کر میں اپنا روزہ توڑ لوں۔

دو افراد جن کے درمیان کچھ رنجش تھی ایک ایسی گلی میں آمنے سامنے آگئے جہاں دونوں اکٹھے نہیں گزر سکتے تھے کم از کم ایک کو ضرور سائیڈ پر ہونا پڑنا تھا اب کچھ دیر تو وہ کھڑے رہے آخر ایک صاحب بولےمیں گدھوں کو راستہ نہیں دیا کرتا یہ سن کر دوسرے صاحب مسکراتے ہوئے ایک طرف ہو گئے اور کہا " میں دے دیا کرتا ہوں

پہلا دوست: "تم کوئلوں پر پانی کیوں ڈال رہے ہو؟" دوسرا دوست: "تاکہ پانی گرم ہو جائے۔" پہلا دوست: "پھر پانی کیسے نکالو گے؟" دوسرا دوست: "کوئلوں کو نچوڑ کر

سناؤ یار شادی ہوگئی یا ابھی تک اپنے کپڑے خود ہی دھوتے ہو دوسرے دوست نے ایک سرد آہ بھری اور کہنے لگا تمہاری دونوں باتوں کا جواب ہے " ہاں "

کبھی حسن پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں جو میں بن سنور کے کہیں چلوں مرے ساتھ تم بھی چلا کرو

ہم نہیں چاہتے تمھارے ساتھ کسی اور کا تعلق ہو.. تمھیں نفرت بھی کرنی ہو تو وہ بھی فقط ہم سے ہی کرنا..

جو علم کو دنیا کمانے کے لیے حاصل کرتا ہے علم اس کے قلب میں جگہ نہیں پاتا .

جو علم کو دنیا کمانے کے لیے حاصل کرتا ہے علم اس کے قلب میں جگہ نہیں پاتا . ا

تیری نگاہ نے ظالم کبھی یہ سوچا ہے تیری نگاہ کے ماروں کا حال کیا ہوگا نقاب ان کا الٹنا تو چاہتا ہوں مگر بکھر گئے تو نظاروں کا حال کیا ہوگا مقابلہ ہے تیرے حُسن کا پہاروں سے نہ جانے آج بہاروں کا حال کیا ہوگا

ﺟﺐ ﺗﯿﺮﯼ ﺧﻮﺍﺏ ﻧﻤﺎ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ ﭼﺎﮨﺖ ﮐﯽ ﺩﮬﻨﮏ ﺍﺗﺮﯼ ﺗﮭﯽ ﺟﺐ ﯾﮧ ﺍﺩﺭﺍﮎ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺟﺎﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺗﯿﺮﺍ ﮨﻮﻧﺎ ﺑﮩﺖ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺴﺎ ﺣﺴﯿﻦ ﻋﺎﻟﻢ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﭼﺎﮨﺖ ﮐﮯ ﮨﺮ ﺍﮎ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ ﻋﮑﺲ ﺗﯿﺮﺍ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺟﺰﻭ ﮨﺴﺘﯽ ﮐﺎ ﻣﺎﻧﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﺠﮭﮯ ﺑﺠﺰ ﺗﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﺗﯿﺮﯼ ﭼﺎﮨﺖ ﻣﯿﺮﺍ ﺍﺛﺎﺛﮧ ﺗﮭﯽ

ایک گنجے کی ایک آدمی سے لڑائی ہو گئی۔ لڑتے لڑتے گنجے نے کہا۔ تم تو میرے سر پر چڑھے جا رہے ہو۔ دوسرا آدمی بولا۔ چھوڑ یاد تیرے سر پر چڑھ کر مجھے پھسلنا ہے 😊😊😊

نہ کروں افسوس اپنی قسمت پہ تو اور کیا کروں دوست! جسے زندگی سے بڑھ کر چاہا اسی نے آج برف نہ دی۔ کچی لسی بنانی تھی یار 😛😛😛