مرے خمار کو یہ آئینہ دکھاتی رہی
تری کمی جو مرا صبر آزماتی رہی
پھر اُن کی خاص نگاہوں پہ روگ جچنے لگا
وہ جن دلوں کو تمہاری کمی ستاتی رہی
وہ موت سے بھی عجب دکھ میں مبتلا ہوں گے
یہ زندگی تھی جنھیں بارہا رلاتی رہی
کبھی اکیلے کبھی اک ہجوم میں تنہا
تمہاری یاد مجھے کس قدر ستاتی رہی
تری کمی جو مرا صبر آزماتی رہی
پھر اُن کی خاص نگاہوں پہ روگ جچنے لگا
وہ جن دلوں کو تمہاری کمی ستاتی رہی
وہ موت سے بھی عجب دکھ میں مبتلا ہوں گے
یہ زندگی تھی جنھیں بارہا رلاتی رہی
کبھی اکیلے کبھی اک ہجوم میں تنہا
تمہاری یاد مجھے کس قدر ستاتی رہی
Comments