‏اڑتا رہا تو چاند سے یارانہ تھا مرا
گھائل ہوا تو وادئ گل پوش میں گرا
بے آبرو نہ تھی کوئی لعزش میری قتیل
میں جب گرا جہاں بھی گرا,ہوش میں گرا

قتیل شفائی

Comments