وہ شرَر ہے کہ سِتارا ہے کہ جگنُو،کیا ہے
اُس سے مل کر یہ یقیں آیا کہ جادُو کیا ہے
کشتِ ویراں کو عطا کر کے نئی رُت کی نوید
اُس نے احساس دیا، لمَس کی خُوشبُو کیا ہے
اُس کو دیکھا جو نظر بھر کے تو عِرفان ہوا
عشق کہتے ہیں کِسے، نعرہء یاہُو کیا ہے
اُس سے منسُوب ہوئے لفظ تو معنی بھی کُھلے
رنگ کہتے ہیں کِسے، موجۂ خوشبو کیا ہے

Comments