وہ تھک گئ تھی بھیڑ میں چلتے ہوۓ ظہور
اسکے بدن پہ انگنت آنکھوں کا بوجھ تھا
اسکے بدن پہ انگنت آنکھوں کا بوجھ تھا
Comments
اس کے ارد گرد کتنے ہی لوگ کیوں نہ ہوں لیکن وہ ہر لمحہ آپکو یہ احساس دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ آپ ان سب میں اہم ہیں
پہلے تو صرف چلتی تھی آپ تو ٹک ٹاک پے ناچتی ہے ظہور ۔