Profile avatar
arslaniqbalreal.bsky.social
Punjabi | Villager |Conservative & Innovative | Books | Music | Sundae+Caramel & Davidoff Coffee | Football & Hockey | October| The Only Son. سرکاری ملازم بھی ہوں۔
161 posts 152 followers 39 following
Prolific Poster

تم دنیا کی زندگی میں جیت بھی گئے تو کیا، آخرت میں تمہارے لیئے جہنم ہی ہے۔ #PakVsIndia #iccchampionstrophy2025

خواب دیکھا تھا کسی مغرور کا اس لیے چشمہ لگا ہے دور کا توڑ آیا ہے حصارِ وصلِ یار دل نہیں قائل کسی دستور کا اُن ہَری آنکھوں کے چُنگل سے نکل حل یہی ہے عشق کے ناسور کا راس آنے لگ گئی گریہ گری آگیا موسم سخن پہ بُور کا. (کومل جوئیہ)

بعض اوقات ہم جلدی سو جاتے ہیں، اس لیے نہیں کہ ہم سونا چاہتے ہیں بلکہ اس لیے کہ ہم ایک تکلیف دہ دن سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ (فرانز کافکا)

آج بہت مشکل ہے، کل مزید مشکل ہوگا اور پرسوں آسانی ہو گی لیکن اکثر لوگ کل رات فوت ہو جائیں گے۔ (جیک ما)

‏مجھے پاکیزہ روحیں پسند ہیں، جو اپنی عزت اور دوسروں کا احترام کرتے ہیں، گہری بات کرتے ہیں، شائستگی سے پوچھتے ہیں، ذوق و شوق سے مذاق کرتے ہیں، خلوص سے معافی مانگتے ہیں اور خاموشی سے چلے جاتے ہیں ۔ (فلسطینی شاعر و ادیب، غسان کنفانی)

پھر وہ آپ پر الزام لگاتا ہے کہ آپ اُسے چھوڑ رہے ہیں اور اسے پکڑ نہیں رہے، وہ شخص جس نے آپ کی تمام انگلیاں کاٹ دیں ہیں۔ (چارلس بکوسکی)

پیسہ مٙردوں کو تبدیل نہیں کرتا، یہ محض ان کی نقاب کشائی کرتا ہے۔ اگر کوئی آدمی فطری طور پر خودغرض یا متکبر یا لالچی ہے تو پیسہ اس کو سامنے لاتا ہے، بس اتنا ہے۔ (ہنری فورڈ)

A watched pot never boils.

صاحب معنیٰ ہو تو تمثال پہ مت جاؤ الزام کبھی آئنے پر کیوں نہیں جاتا لو شام گئی، رات ہے، کابوس ہے، میں ہوں میں صبح کا بھولا ہوں تو گھر کیوں نہیں جاتا؟ (اختر عثمان)

بہت عرصہ گناہ گاروں میں پیغمبر نہیں رہتے کہ سنگ و حشت کی بستی میں شیشہ گر نہیں رہتے بہت مہنگی پڑے گی پاسبانی تم کو غیرت کی جو دستاریں بچا لیتے ہیں ان کے سر نہیں رہتے پٹخ دیتا ہے ساحل پر سمندر مردہ جسموں کو زیادہ دیر تک اندر کے کھوٹ اندر نہیں رہتے۔ (ناز خیالوی)

جس قوم کو تاریخ سے کوئی دلچسپی نہ ہو ان کے حافظے كمزور اور مزاج جذباتی ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے لیڈر کے چناؤ میں دھوکہ کھا جاتے ہیں۔ (چی گویرا)

‏جلد بڑا ہونیوالا جلد رسوا ہوتا ہے۔ (علی اکبر ناطق)

‏زندگی بہت عجیب ہے، اتنی عجیب ہے کہ کبھی کبھی ایک معذور شخص کی لاٹری میں سائیکل نکل آتی ہے۔ (میلان کنڈیرا)

‏ہر وار تے شاکر مُمکن نَئیں تُوں جِھڑکیں، میں وٙل آواں. (شاکر شجاع آبادی)

‏لا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير.

‏طوطے ہم نے وہ بھی مارے جن میں دیو کی جان نہ تھی دیکھ شہزادی تیری خاطر ہم نے کیا کیا ظُلم کمائے۔

اگر خدا بھیڑوں کو راستہ دکھاتا ہے تو انسان کو کیسے بھٹکنے دے گا. (الکیمسٹ، پاوئلو کوئیلو)

ہم وہ ہیں جنہیں ماؤں نے بوڑھا ہی جنا تھا اس گاہ شماری میں جو خوش ہے وہ جواں ہے. (اسد فاطمی)

کشمیر ہماری شہہ رگ اور مشرقی پاکستان ہمارا اپنڈکس تھا۔

اِک طرفہ تماشا ہے کہ اِس دور کے بونے اپنے سے بڑے لوگوں کا قد ناپ رہے ہیں۔

‏سچ تو یہ ہے کہ حقیقی زندگی میں کچھوا نہیں جیتتا۔ (انٹینا بروکنر)

دشت کہتا تو ہے، پڑاؤ کر اے مرے شہسوار ! مت کرنا۔

نیلگوں آسماں کی وسعت سے کوئی دیکھے مجھے محبت سے کوئی میری بھی سائبانی کرے گھلتی جاتی ہوں میں تمازت سے رشک آتا ہے اُس کی آنکھوں پر دو ستارے ہیں خوبصورت سے پیار کرنے کی مجھ کو عادت ہے خوف آتا ہے اپنی عادت سے میں کہ جاگی ہوئی ہوں صدیوں کی مجھ کو سونا ہے تھوڑی فرصت سے (ہما سحرش)

یاد کا موسم جب سے بادل چال ہوا اُجڑ گئے سپنے، جیون جنجال ہوا کھیتوں میں پھر سرسوں کی رُت آ پہنچی آج تجھے بِن دیکھے پورا سال ہوا تیری راہیں تکتے آنکھیں سُوج گئیں تیری چاپ ترستے دِل پامال ہوا تیرے غم میں پھٹ گئے سینے راہوں کے کیا بتلاوں پیڑوں کا جو حال ہوا. (رام ریاض)

‏میں لہنگا پہن کے جاؤں گی اس کی شادی میں میں ایک موقع اُسے اور دے کے دیکھوں گی۔ (عائشہ شفق)

تنہائی ہو، چارپائی ہو، چائے ہو اور دفتر سے ہفتہ اتوار کی چھٹی بھی ہو۔ اور پھر کیا چاہیئے؟

نامہ بر ! تو ہی بتا تو نے تو دیکھے ہوں گے کیسے ہوتے ہیں وہ خط جن کے جواب آتے ہیں؟ (قمر بدایونی)

‏ہمارا حقدار وہی شخص ہے جو ہمارے سچ کا متحمل ہو سکتا ہے.

‏بدصورتی اور غریبی ختم کرنے کا فقط ایک ہی طریقہ ہے کہ بدصورت اور غریب لوگ بچے پیدا نہ کریں۔ (چارلس بکوسکی)

میں تو حیران ہوں، وحشت میں لگائی آواز تُجھ تلک بھی نہیں جاتی تو کہاں جاتی ہے.

اُسے کہنا کہ میرے ساتھ جُڑا رہ جائے لوگوں کا رنگ اُڑے اور اُڑا رہ جاۓ ہم تیری یاد دہانی میں رہیں گے ایسے جیسے کاغذ کوئی کونے سے مُڑا رہ جائے۔

ہم اتنے سادہ ہیں کہ سمجھتے ہیں خُدا شُکر میں چُھپی شکایت نہیں سمجھتا۔

‏گنتی کے کُچھ دوست مِرے گھر آتے ہیں لیکن جو آتے ہیں اکثر آتے ہیں اُس دن سب کُچھ اور بھی مُشکل لگتا ہے جس دن تُجھ سے لڑ کر دفتر آتے ہیں۔ (علی ارتضیٰ)

اپنے دوست سے جھوٹ بولو اور اگر وہ اُسے پوشیدہ رکھے تو اُسے سچ بتاو۔ (روسی کہاوت)

سوائے بچوں کے، سب جعلی ہیں۔ (جیروم سالنگر)

کُھوہ وِِچ، کٙندھ نال اُگے بوڑھ دے بُوٹے نُوں بندہ پُچھے، تے کی پُچھے؟ (صابر علی صابر)

‏یہ جو ہم ہیں، خاموشیوں میں گمشدہ لوگ پُھولوں کی طرح کِھلتے، اگر آرزؤں میں نہ الجھتے۔

موت مردے کو نہیں زندوں کو تکلیف دیتی ہے.

‏جدائی کی چوکھٹ پر خواب دونوں کے مرتے ہیں لیکن درد ساری عمر ایک کے ساتھ رہتا ہے.

بارود کے کٙنستر پر بیٹھ کر دیوالی مناو گے تو جل جاو گے۔

‏بچھڑے ہوئے لوگوں کا خوابوں میں ملنا ملاقات کی سب سے دردناک شکل ہے۔ (خلیل جبران)

"تنہائی" دنیا کے تمام ذہین ترین دماغوں کی قسمت ہے. (آرتھر شوپن ہاور)